اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک بھر میں عام انتخابات ایک ساتھ کرانے کیلئے وزارت دفاع کی درخواست پر بڑی سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کردیئے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔
اس سے ایک دن قبل وزارت دفاع نے ملک میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا تھا۔
انتخابات کے لئے مسلح افواج کو مختص کرنے کی ذمہ دار وزارت دفاع نے سپریم کورٹ میں ایک درخواست دائر کی ہے، جس میں ملک میں 'ایک ساتھ انتخابات' کرانے کی مانگ کی گئی ہے۔
وزارت داخلہ نے سپریم کورٹ سے مطالبہ کیا ہے کہ پنجاب میں انتخابات 8 مئی کو کرانے کا 4 اپریل کا حکم واپس لیا جائے اور ہدایت جاری کی جائے کہ قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات ان کی مدت پوری ہونے کے بعد ایک ہی وقت میں کرائے جائیں۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ 4 جولائی 2023 کے حکم نامے کو واپس لیا جائے اور ہدایت کی جائے کہ قومی اور دیگر دو صوبائی اسمبلیوں سندھ اور بلوچستان کی مدت پوری ہونے پر قومی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے عام انتخابات ایک ساتھ کرائے جائیں۔
'را (ریسرچ اینڈ اینالسس ونگ) نے وفاق پاکستان کو نقصان پہنچانے کے لیے فالٹ لائنوں کی نشاندہی کی، خاص طور پر نسلی مسائل، آبی تنازعات، پنجاب کے وسائل پر قبضے اور اجارہ داری اور جیسا کہ دہشت گرد کہتے ہیں کہ بلوچستان میں پنجاب کی نوآبادیات۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے عام انتخابات کے انعقاد سے صورتحال مزید خراب ہوگی۔