لاہور:(پاک آنلائن نیوز) اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) پنجاب نے سابق وزیراعلیٰ پنجاب عثمان بزدار کے خلاف ایک اور انکوائری شروع کر دی ہے۔
تفصیلات کے مطابق عثمان بزدار پر الزام ہے کہ انہوں نے سرکاری خرچ پر نجی زمین پر ہال تعمیر کیا۔
اے سی ای کے ایک ذرائع نے بتایا کہ ہال کی تعمیر کی کل لاگت 2.4 کروڑ روپے تھی اور نہ ہی زمین کو ریاست کے قبضے میں منتقل کیا گیا تھا اور نہ ہی اراضی کے حصول کا عمل کیا گیا تھا۔
ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ عثمان بزدار کی قبر کے قریب جو ہال تعمیر کیا گیا ہے وہ اب بھی ان کے قبضے میں ہے۔
اے سی ای پنجاب نے تحریک انصاف کے رہنما عثمان بزدار کو 17 اپریل کو طلب کر لیا ہے۔
اس سے قبل اینٹی کرپشن اسٹیبلشمنٹ (اے سی ای) پنجاب نے سابق وزیراعلیٰ عثمان بزدار کو سرکاری جائیداد پر عثمان بزدار کا گھر تعمیر کرنے کے لیے طلب کیا تھا۔
اے سی ای کا کہنا تھا کہ فورٹ منرو میں سابق وزیراعلیٰ پنجاب کے قبضے میں ایک ارب روپے مالیت کی جائیداد ہے۔
عثمان بزدار نے اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے دو کینال اراضی پر بزدار ہاؤس تعمیر کیا اور دو کینال کی کمرشل پراپرٹی پر قبضہ کیا۔
اے سی ای نے عثمان بزدار کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 30 مارچ کو طلب کرلیا۔