اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیف جسٹس عمر عطا بندیال نے ریمارکس دیئے ہیں کہ سپریم کورٹ نے پنجاب الیکشن پر فیصلہ دے دیا ہے اور اس سے پیچھے نہیں ہٹ سکتے، اب آگے بڑھنے کا وقت آگیا ہے۔
اس سے ایک روز قبل اعلیٰ انٹیلی جنس حکام نے سپریم کورٹ کو سیکیورٹی صورتحال سے آگاہ کیا تھا۔ بریفنگ کا حوالہ دیتے ہوئے چیف جسٹس نے کہا کہ ڈائریکٹر جنرل ملٹری آپریشنز نے بینچ کو بریفنگ دی جبکہ ڈی جی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) اور سیکریٹری دفاع بھی موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ اگرچہ فوجی حکام کی بریفنگ بہت متاثر کن تھی اور اس نے اصل صورتحال پر روشنی ڈالی لیکن جب کیس کی سماعت ہو رہی تھی تو کوئی بھی ہمیں بریفنگ دینے نہیں آیا۔ سپریم کورٹ کے فیصلے کے اعلان کے بعد ہی بریفنگ دی گئی۔ اب
فیصلے کا اعلان ہو چکا ہے، ہم واپس نہیں جا سکتے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ اب ہمیں آگے بڑھنا ہے
چیف جسٹس نے یہ ریمارکس تمام اسمبلیوں کے انتخابات ایک ہی تاریخ پر کرانے کی تین درخواستوں کی سماعت کے دوران دیے۔ جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
یہ وہی بینچ ہے جس نے 4 اپریل کو حکومت اور الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو پنجاب میں اگلے ماہ قبل از وقت انتخابات کرانے کی ہدایت کی تھی۔
منگل کے روز وزارت دفاع نے ملک بھر میں ایک ہی تاریخ پر انتخابات کرانے کے لئے سپریم کورٹ سے رجوع کیا اور عدالت سے درخواست کی کہ وہ پنجاب میں 14 مئی کو انتخابات کرانے کا اپنا حکم واپس لے۔
تاہم آج سپریم کورٹ میں دو اور عرضیاں دائر کی گئیں جن میں ملک بھر میں بیک وقت انتخابات کرانے کی مانگ کی گئی ہے۔