تحریک انصاف مذاکرات کی کامیابی چاہتی ہے لیکن ناکامی کی صورت میں حکمت عملی مرتب کرلی ہے، یہ نہیں ہو سکتا کہ آئین کو ردی کا ٹکڑا اور عوام کو کیڑے مکوڑے سمجھ لیا جائے اور تحریک انصاف خاموش بیٹھ جائے مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں عوام بڑی تحریک کیلئے تیار ہو جائیں، تحریک کا آغاز کل…
— Ch Fawad Hussain (@fawadchaudhry) April 30, 2023
فواد چوہدری نے کہا کہ پارٹی چیئرمین عمران خان کی قیادت میں لاہور، اسلام آباد اور پشاور میں ریلیوں کا آغاز ہوگا۔
واضح رہے کہ حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفود کے درمیان پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے مذاکرات کے دو دور ہوئے تھے۔
مذاکرات کے دوسرے دور کے دوران پی ٹی آئی کے وفد نے بجٹ سے قبل قومی اسمبلی تحلیل کرنے کی تاریخ طلب کرلی۔
مذاکرات کے دو دور کے بعد، فریقین کے مذاکرات کا آخری دور 2 مئی کو منعقد ہونے کی توقع ہے۔ وفد نے اکتوبر میں عام انتخابات کرانے کے حکومتی منصوبے کو بھی مسترد کردیا۔
گزشتہ روز پی ٹی آئی نے پنجاب اور خیبر پختونخوا (کے پی) کے انتخابات کے فریم ورک کے حوالے سے آئین کے دائرے میں رہتے ہوئے حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رکھنے کا فیصلہ کیا تھا۔
یہ فیصلہ پارٹی چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت لاہور کے زمان پارک میں ان کی رہائش گاہ پر ہونے والے اجلاس میں کیا گیا۔
شرکاء کی اکثریت نے رائے دی کہ الٰہی کے گھر پر 'غیر قانونی' چھاپے کے باوجود حکومت کے ساتھ مذاکرات جاری رہنے چاہئیں۔ شرکا کا خیال تھا کہ اس طرح کے چھاپے اور گرفتاریاں 'مذاکرات کو سبوتاژ کرنے کی کوشش' ہیں۔