واشنگٹن: پیانگ یانگ کے میزائلوں اور بموں کے بڑھتے ہوئے ذخیرے پر تشویش کے درمیان امریکہ نے بدھ کے روز جنوبی کوریا کو شمالی کوریا کے ساتھ کسی بھی تنازع پر اس کی جوہری منصوبہ بندی کے بارے میں مزید بصیرت فراہم کرنے کا وعدہ کیا ہے۔
امریکی صدر جو بائیڈن اور جنوبی کوریا کے رہنما یون سک یول کے درمیان وائٹ ہاؤس میں ہونے والی بات چیت کے بعد یہ اعلان سامنے آیا جس میں شمالی کوریا، سیمی کنڈکٹر چپس اور تجارت اور یوکرین جنگ سمیت دیگر امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
ایک مشترکہ نیوز کانفرنس میں یون نے کہا کہ انہوں نے اور بائیڈن نے شمالی کوریا کی جانب سے درپیش خطرے کے جواب میں جنوبی کوریا کے دفاع کو مضبوط بنانے کے اقدامات پر اتفاق کیا ہے۔
یون نے کہا کہ ہمارے دونوں ممالک نے شمالی کوریا کے جوہری حملے کی صورت میں فوری طور پر دو طرفہ صدارتی مشاورت پر اتفاق کیا ہے اور وعدہ کیا ہے کہ وہ امریکہ کے جوہری ہتھیاروں سمیت اتحاد کی پوری طاقت کا استعمال کرتے ہوئے فوری، بھاری اور فیصلہ کن جواب دیں گے۔
بائیڈن نے شمالی کوریا کو اس کے جوہری اور میزائل پروگرام پر بات چیت کرنے کی امریکی پیشکش کا اعادہ کیا جسے شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان نے نظر انداز کر دیا ہے۔
اقوام متحدہ میں شمالی کوریا کے مشن نے تبصرہ کرنے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔