اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز اور وزیر خزانہ اسحاق ڈار کے خلاف سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر کردی گئی۔
توہین عدالت کی درخواست میں سیکریٹری خزانہ کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔
درخواست میں موقف اختیار کیا گیا ہے کہ مذکورہ حکومتی اعداد و شمار نے پنجاب اور خیبر پختونخوا میں انتخابات کے لیے الیکشن کمیشن کو 21 ارب روپے جاری نہ کرکے سپریم کورٹ کے حکم کی توہین کی ہے۔
سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب اور خیبر پختونخوا کے انتخابات کے لیے فنڈز کی تقسیم کے 4 اپریل کے حکم پر عمل درآمد نہ کرنے پر سیکریٹری خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک جمیل احمد، اٹارنی جنرل منصور اعوان اور الیکشن کمیشن آف پاکستان کو نوٹس ز جاری کردیے۔
یاد رہے کہ 4 اپریل کو سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کو 21 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کے لیے حکومت کو 10 اپریل کی ڈیڈ لائن دی تھی اور الیکشن کمیشن کو 11 اپریل کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ کے رجسٹرار کی جانب سے جاری کردہ نوٹس میں گورنر اسٹیٹ بینک، سیکریٹری خزانہ، اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے انہیں 14 اپریل بروز جمعہ صبح 11 بجے ججز کے چیمبر میں پیش ہونے کی ہدایت کی گئی ہے۔
عدالت نے انہیں وفاقی حکومت کی ملکیت والی رقم کا ریکارڈ اور تفصیلات لانے کی بھی ہدایت کی۔