اسلام آباد: وفاقی حکومت نے بجٹ 2023-24 کی تیاریاں شروع کردی ہیں جس میں بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی جانب سے پیش کی گئی شرائط پر عمل درآمد کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 2023-24 کا بجٹ ملکی تاریخ کا مشکل ترین بجٹ ہوگا۔ منی بجٹ کو 2023-24 کے بجٹ میں ضم کیا جاسکتا ہے۔
منی بجٹ کے وفاقی حکومت میں انضمام سے عوام 680 ارب روپے کے ٹیکسوں سے بھر جائیں گے۔ محفوظ طبقے کے لئے ٹیکس ریلیف بھی سخت سمجھا جاتا ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 2023-24 کے بجٹ میں مہنگائی کے حوالے سے ٹیکس آمدن میں اضافہ کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق سالانہ پلان کوآرڈینیشن کمیٹی کا اجلاس تاحال طلب نہیں کیا جاسکا۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اقتصادی کونسل (این ای سی) کا اجلاس مئی کے پہلے ہفتے میں شیڈول کیا گیا ہے۔
ذرائع کے مطابق وفاقی کابینہ کی منظوری کے لیے بجٹ دستاویز کو مئی کے آخر میں حتمی شکل دے دی جائے گی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ مالی سال 2023-24 کا وفاقی بجٹ جون کے پہلے ہفتے میں کابینہ اور پارلیمنٹ کے سامنے پیش کرنے کا منصوبہ ہے۔