لاہور: پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ اگر حکومت کل اسمبلیاں تحلیل کرتی ہے تو ہم ایک ساتھ انتخابات کے لیے تیار ہیں۔
لاہور میں یوم مزدور کے موقع پر تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے اعلان کیا کہ اگر پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی حکومت کل اسمبلیاں تحلیل کرتی ہے تو ان کی سیاسی جماعت ایک ساتھ انتخابات کے لیے تیار ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکومت مذاکرات کے اگلے دور میں 14 مئی سے قبل اسمبلیوں کی تحلیل کی تصدیق کرے۔ اگر کل اسمبلیاں تحلیل ہوتی ہیں تو ہم اسی دن انتخابات کے لئے تیار ہیں۔
حکمران جماعتوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے عمران خان نے کہا کہ وہ کامیابی حاصل کرنے اور عمران خان کو اپنے راستے سے ہٹانے کا موقع دیکھ کر ہی انتخابات کرائیں گے۔ وہ عمران خان کو جیل میں ڈالنا چاہتے ہیں یا انہیں مارنا چاہتے ہیں۔ انہوں نے پرویز الٰہی کے گھر پر ڈاکوؤں کی طرح حملہ کیا جس کے بعد انہوں نے میرے گھر پر حملہ کیا اور پی ٹی آئی کارکنوں کو گرفتار کیا۔
علی امین گنڈاپور کو مختلف جیلوں میں منتقل کیا جا رہا ہے اور میرے سیکیورٹی افسر افتخار گھمن کو بھی گرفتار کر لیا گیا ہے۔ وہ ہماری سیاسی جماعت کو کمزور کرنے کے لیے پی ٹی آئی کے کارکنوں کو گرفتار کر رہے ہیں۔
پی ٹی آئی سربراہ نے اعلان کیا کہ اگر کسی نے آئین توڑنے اور سپریم کورٹ کے خلاف جانے کی کوشش کی تو وہ سڑکوں پر نکلیں گے۔ اگر کوئی آئین کے خلاف جاتا ہے تو ہم خاموش نہیں رہیں گے۔
عمران خان نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ اگر حکمران انتخابات سے بھاگنے اور آئین کی خلاف ورزی کرنے کی کوشش کرتے ہیں تو پی ٹی آئی آئین کے ساتھ کھڑی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے خراب معاشی صورتحال کی وجہ سے ہمیشہ پرامن احتجاج کیا ہے۔ اگر وہ آئین توڑتے ہیں تو پاکستان میں جنگل کا قانون ہوگا۔
یہ ملک تباہی کی طرف بڑھ رہا ہے اور بے روزگاری میں روز بروز اضافہ ہو رہا ہے۔ اگر وہ سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہیں تو قوم میرے ساتھ اپنے گھروں سے باہر نکل آئے گی۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف مزدوروں سے اظہار یکجہتی اور قانون کی حکمرانی کے لیے ریلی نکال رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اگلے ہفتے سب کچھ واضح ہو جائے گا کہ اس ملک میں قانون کی حکمرانی ہے یا نہیں، پی ٹی آئی چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ کھڑی ہوگی۔