مشعال ملک کا جی 20 سے سرینگر موٹ کا بائیکاٹ کرنے کا مطالبہ

 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)چیئرمین پیس اینڈ کلچر آرگنائزیشن مشعال حسین ملک نے جی 20 ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اقوام متحدہ کی جانب سے مقبوضہ جموں و کشمیر کے متنازع ہ علاقے سرینگر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کریں۔

جیل میں قید سینئر حریت رہنما یاسین ملک کی اہلیہ مشعال نے ایک بیان میں کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ عالمی طاقتیں اور اقوام متحدہ کے ادارے بے گناہ کشمیری عوام کے ساتھ اظہار یکجہتی کریں اور نہ صرف بدنام زمانہ نریندر مودی حکومت کی بربریت کو بے نقاب کریں بلکہ ان پر دباؤ ڈالیں کہ وہ کشمیریوں کو ان کا پیدائشی حق خودارادیت دیں۔

مشعال نے کہا کہ جی 20 ریاستوں کو یہ یاد رکھنا چاہئے کہ اگر وہ مقبوضہ کشمیر میں ہونے والی تقریب میں شرکت کے لئے مودی کی دعوت قبول کرتے ہیں تو انہیں ظالم کا ساتھ دیتے ہوئے دیکھا جائے گا۔
حریت رہنما نے جی 20 ممالک پر زور دیا کہ وہ یہ نہ بھولیں کہ بھارت مقبوضہ علاقے میں انسانیت کے خلاف بدترین جرائم کا ارتکاب کرکے بربریت اور دہشت گردی کی تمام حدیں پار کر رہا ہے۔

چیئرپرسن نے یاد دلایا کہ سری نگر میں بلاک کا اجلاس منعقد کرنے کے پیچھے بھارت کے مذموم مقاصد خطے میں معمول کے حالات کا غلط تاثر پیدا کرنا اور علاقے پر اپنے غیر قانونی اور غیر قانونی قبضے کو جائز قرار دینے کی کوشش کرنا ہے۔

انہوں نے کہا کہ جی 20 ارکان کو مودی حکومت کو اس اجلاس کو مقبوضہ کشمیر میں اپنے نام نہاد معمول کے بیانیے کو پیش کرنے کے موقع کے طور پر استعمال کرنے کی اجازت نہیں دینی چاہئے۔

لہٰذا انہوں نے تجویز پیش کی کہ عالمی طاقت ور ممالک کو بھارتی حکومت کے مذموم عزائم کو ناکام بنانے کے لیے سرینگر میں ہونے والے اجلاس کا بائیکاٹ کرنا چاہیے۔


Previous Post Next Post

Contact Form