اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں احتجاج کے بعد ملک بھر میں موبائل انٹرنیٹ سروسز بند کرنے کے بعد پاکستان کے اہم ڈیجیٹل پیمنٹ سسٹم ز کے ذریعے ہونے والی پوائنٹ آف سیل ٹرانزیکشنز میں 50 فیصد تک کمی واقع ہوئی ہے۔
دو سب سے بڑے پے منٹ سسٹم آپریٹرز ون لنک اور حبیب بینک لمیٹڈ (ایچ بی ایل) نے رائٹرز کو بتایا کہ مندی کی وجہ بنیادی طور پر موبائل براڈ بینڈ کی معطلی تھی، اس کے علاوہ سیاسی خلفشار کی وجہ سے کھولے گئے محدود اسٹورز پر لوگوں کی تعداد کم تھی۔
منگل کے روز ملک کی انسداد بدعنوانی ایجنسی کی جانب سے خان کی گرفتاری کے بعد ہونے والے پرتشدد مظاہروں نے پاکستان میں تجارتی سرگرمیوں کو بری طرح متاثر کیا ہے۔
وزارت داخلہ کے حکم پر منگل کی رات سے موبائل ڈیٹا سروسز بند ہیں جو کسی ملک میں اس طرح کی طویل ترین مسلسل بندش ہے جو اکثر بدامنی پر قابو پانے کے لیے مواصلات کو معطل کرتی ہے۔
پاکستان کے دوسرے سب سے بڑے شہر لاہور میں کئی اہم سڑکیں اور کاروبار بھی بند ہیں۔
ون لنک کی جانب سے اپنے پلیٹ فارم کے ذریعے رائٹرز کے ساتھ شیئر کیے گئے اعداد و شمار سے ظاہر ہوتا ہے کہ بدھ کے روز بین الاقوامی ادائیگی کارڈ ٹرانزیکشنز حجم میں 45 فیصد تک کم ہوئیں، جو یکم سے 7 مئی کے ہفتے کے دوران روزانہ اوسطا 127،000 سے 10 مئی کو تقریبا 68،000 تھیں۔
بین الاقوامی ادائیگی کارڈز کے ذریعے لین دین کی یومیہ مالیت 46 فیصد کم ہو کر 606 ملین روپے (2.14 ملین ڈالر) سے 10 مئی کو 330 ملین روپے (1.16 ملین ڈالر) ہوگئی۔ون لنک ویزا اور ماسٹر کارڈ جیسے بین الاقوامی پلیٹ فارمز کے لئے پی او ایس ڈیجیٹل ادائیگی ٹرانزیکشنز کا پاکستان کا بڑا سہولت کار ہے۔
پاکستان کی واحد ڈومیسٹک پیمنٹ اسکیم پے پاک پر ٹرانزیکشنز کا حجم بدھ کے روز حجم میں 52 فیصد کمی کے ساتھ 18 ہزار اور مالیت میں 56 فیصد کمی کے ساتھ تقریبا 6کروڑ 20 لاکھ روپے (2 لاکھ 18 ہزار 775 ڈالرز) رہا۔
پاکستان کے سب سے بڑے بینک ایچ بی ایل کے ترجمان علی حبیب کا کہنا ہے کہ پی او ایس مشینوں کی تھروپٹ میں 60 فیصد کمی دیکھی گئی ہے۔
"ایچ بی ایل پاکستان میں پی او ایس مشینوں کی پوری تھروپٹ کا 30 فیصد سے زیادہ پروسیس کرتا ہے۔ یہ مارکیٹ میں سب سے بڑا حصہ ہے۔