حکومت بجٹ سے قبل انتخابات نہیں چاہتی

 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے آئندہ وفاقی بجٹ قومی اسمبلی سے منظور کرانے کے بعد ملک بھر میں عام انتخابات کرانے کا عندیہ دے دیا ہے جبکہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے ملک میں عام انتخابات کے انعقاد پر حکومت کے ساتھ سیاسی مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں حکمت عملی وضع کرنے کا اعلان کیا ہے۔



وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ وفاقی حکومت کی رائے ہے کہ وفاقی بجٹ کی منظوری کے بعد ملک میں عام انتخابات کرائے جائیں۔


انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ حکومت کے سیاسی مذاکرات کا ایک نکاتی ایجنڈا ملک بھر میں ایک ساتھ عام انتخابات کروانا ہے۔


لیکن اسی انداز میں وفاقی وزیر نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ساتھ قومی اسمبلی کی مدت پوری کرنے کی اجازت دینے پر بھی بات چیت ہو رہی ہے۔


دوسری جانب پی ٹی آئی کے رہنما فواد چوہدری نے ٹویٹ کیا کہ اگر حکومت کے ساتھ سیاسی مذاکرات ناکام ہوئے تو ان کی جماعت نے حکمت عملی تیار کرلی۔


فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ اس حکمت عملی کے تحت آج (پیر کو) اسلام آباد، لاہور اور پشاور میں عوامی ریلیاں نکالی جا رہی ہیں جو 'تاریخی لانگ مارچ' (مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں) پر منتج ہوں گی۔


انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی چاہتی ہے کہ مذاکرات کامیاب ہوں لیکن مذاکرات ناکام ہونے کی صورت میں حکمت عملی تیار کرلی گئی ہے۔ یہ ممکن نہیں کہ پی ٹی آئی خاموش بیٹھے رہے جب آئین کو کچرے کا ٹکڑا سمجھ کر لوگوں کے ساتھ کیڑے مکوڑوں جیسا برتاؤ کیا جاتا ہے۔ عوام کو مذاکرات کی ناکامی کی صورت میں ایک عظیم تحریک کے لئے تیار رہنے کی ضرورت ہے۔

Previous Post Next Post

Contact Form