پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے ایک بار پھر عدلیہ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے سوال کیا ہے کہ عدالتیں عمران خان کو تحفظ کیوں دے رہی ہیں جنہیں مبینہ طور پر یہودی لابی کی حمایت حاصل ہے۔
انہوں نے پوچھا کہ تمام معاملوں میں ضمانتیں کیوں دی جا رہی ہیں اور یہاں تک کہ عدالتوں نے بھی انہیں آنے والے جرائم میں استثنیٰ دیا ہے۔
مولانا نے کہا کہ انہوں نے عدلیہ کے اس رویے کے خلاف احتجاج کیا تھا۔
اگر اس احتجاج کے باوجود عدالتوں کا یہی رویہ ہے تو عدالتیں عوام کے خلاف اعلان جنگ کر رہی ہیں۔
عدالتیں بھی اس نیلی آنکھوں والے لڑکے کے لئے آئین کے ساتھ کھیل رہی ہیں۔
انہوں نے حیرت کا اظہار کیا کہ جس طرح سپریم کورٹ، اسلام آباد اور لاہور کی عدالتیں ضمانتیں دے رہی ہیں۔
کیا کسی ریمانڈ والے ملزم کو کبھی رہا کیا گیا ہے؟ انہوں نے شکایت کی کہ یہ سارا عمل عدالتوں کے قابل احترام چہرے کو بدنام کر رہا ہے۔
ایک ادارہ یا کچھ جج ریاست کو کمزور کر رہے ہیں۔
انہوں نے متنبہ کیا، 'اگر ریاست کمزور ہے، تو لوگ ریاست کے لئے آگے آئیں گے۔ ہم اس طرح کی ضمانتوں پر خاموش نہیں رہیں گے، جو اس طرح کے حملوں کی حمایت کر رہے ہیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ جلد ہی یہ بات سامنے آجائے گی کہ کون سا جج مجرم سے رابطے میں ہے۔ ججوں کا تعلق کس لابی سے ہے؟
انہوں نے کہا کہ ہم سب کچھ جانتے ہیں لیکن وقت آنے پر ہم نام وں کا انکشاف کرسکتے ہیں۔