پی ٹی آئی نے انتخابی مذاکرات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی

 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے حکمران اتحاد سے مذاکرات کی تفصیلی رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی۔



رپورٹ سپریم کورٹ کے رجسٹرار آفس میں جمع کرائی گئی ہے جس میں مخلوط حکومت کے ساتھ ہونے والے مذاکرات کے تین دور کی تفصیلات فراہم کی جائیں گی۔


سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں فواد چوہدری نے کہا کہ پارٹی اپنی رپورٹ میں سپریم کورٹ سے درخواست کرے گی کہ وہ پنجاب اسمبلی انتخابات سے متعلق اپنے حکم (4 اپریل کے فیصلے) پر عمل درآمد کرے۔


مذاکرات کے مزید دور بے معنی رہیں گے'

اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی نے نیک نیتی سے معاملے کو آگے بڑھانے کی کوشش کی، وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے اعتراف کیا کہ پارٹی نے لچک کا مظاہرہ کیا۔


انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی نے قومی اتفاق رائے کے لیے لچک کا مظاہرہ کیا، ایک طرف مذاکرات ہوئے تو دوسری جانب حکومت ہمارے رہنماؤں کے گھروں پر چھاپے مار رہی ہے۔

حکومت اور پی ٹی آئی کا ایک ہی دن میں انتخابات کرانے پر اتفاق

حکمران اتحاد اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے وفود کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور منگل کی رات دیر گئے اختتام پذیر ہوا، جس میں دونوں فریقین نے ملک بھر میں ایک ہی دن عام انتخابات کرانے پر اتفاق کیا۔


مذاکرات میں تحریک انصاف کی نمائندگی شاہ محمود قریشی، فواد چوہدری اور سینیٹر علی ظفر پر مشتمل تین رکنی وفد نے کی۔


حکمران اتحاد کے وفد میں مسلم لیگ (ن) کے اسحاق ڈار، خواجہ سعد رفیق، اعظم نذیر تارڑ اور سردار ایاز صادق کے علاوہ پیپلز پارٹی کے سینیٹر یوسف رضا گیلانی اور سید نوید قمر شامل ہیں۔


اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ نگران سیٹ اپ کے تحت ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے پر اتفاق رائے ہوگیا ہے۔

وزیر خزانہ نے کہا کہ دونوں فریقوں نے عام انتخابات کے انعقاد کی تاریخ کے بارے میں اپنی تجاویز پیش کیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ "دونوں فریق اب بھی ایجنڈے کے ایک نکتے پر متفق نہیں ہیں،" انہوں نے مزید کہا کہ جلد ہی ایک اور دور ہوگا۔

اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ وفود اپنے اپنے رہنماؤں سے مشاورت کریں گے، مذاکرات میں دونوں جانب سے لچک دکھائی جا رہی ہے۔

سیاسی تعطل
واضح رہے کہ حکومت نے سپریم کورٹ کو 26 اپریل کو دو صوبوں میں انتخابات کے حوالے سے اپوزیشن سے مذاکرات کی یقین دہانی کرائی تھی۔

الیکشن میں تاخیر سے متعلق کیس کی سپریم کورٹ میں گزشتہ سماعت کے دوران پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) اور پاکستان مسلم لیگ (ن) نے سپریم کورٹ کو یقین دہانی کرائی تھی کہ وہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے ساتھ بیٹھیں گے اور انتخابات کی تاریخ پر کوئی حل تلاش کرنے کی کوشش کریں گے۔
Previous Post Next Post

Contact Form