پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کا کہنا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کی جانب سے ایک حاضر سروس فوجی افسر کے خلاف بغیر ثبوت کے غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات انتہائی افسوسناک، قابل مذمت اور ناقابل قبول ہیں۔
ہفتہ کے روز ایک ریلی کے دوران پی ٹی آئی چیئرمین نے ایک سینئر انٹیلی جنس افسر پر ان کے قتل کی منصوبہ بندی کرنے کا الزام عائد کیا تھا۔
انہوں نے کہا، 'میں جان کو لاحق خطرات کے باوجود سڑکوں پر ہوں۔ میں پہلے ہی ایک بار قاتلانہ حملے سے بچ چکا ہوں۔ دوسرے موقع پر، میں قتل کی منصوبہ بندی کا سراغ لگانے میں کامیاب رہا۔
یہ پہلا موقع نہیں ہے جب سابق وزیر اعظم نے یہ دعوے کیے ہیں۔ یاد رہے کہ گزشتہ سال قاتلانہ حملے کے بعد عمران خان نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ اور انٹیلی جنس کے سینئر افسر کو قتل کرنے کی کوشش کا ذمہ دار قرار دیا تھا اور ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا۔
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین پی ٹی آئی نے بغیر کسی ثبوت کے ایک حاضر سروس سینئر فوجی افسر کے خلاف انتہائی غیر ذمہ دارانہ اور بے بنیاد الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ من گھڑت اور بدنیتی پر مبنی الزام انتہائی افسوسناک، افسوسناک اور ناقابل قبول ہے۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ 'گزشتہ ایک سال سے یہ ایک مستقل رجحان رہا ہے جس میں فوجی اور انٹیلی جنس ایجنسیوں کے اہلکاروں کو سیاسی مقاصد کے حصول کے لیے اشتعال انگیزی اور سنسنی خیز پراپیگنڈے کا نشانہ بنایا جاتا ہے۔'
پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ہم متعلقہ سیاسی رہنما سے کہتے ہیں کہ وہ قانونی راستے اختیار کریں اور جھوٹے الزامات عائد کرنا بند کریں۔