پی ڈی ایم احتجاج: جے یو آئی (ف) اور حکومت جلسہ گاہ طے کرنے میں ناکام

 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی جانب سے سپریم کورٹ کے خلاف احتجاج کے مقام پر اتفاق نہ ہوسکا، جمعیت علمائے اسلام (ف) اور موجودہ حکومت کے درمیان احتجاج کے مقام پر اتفاق نہیں ہوسکا۔


وزیر خزانہ اسحاق ڈار اور وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے پی ڈی ایم کے صدر مولانا فضل الرحمان سے ایک اور ملاقات کی جس میں انہیں کل کے احتجاج کا مقام تبدیل کرنے پر قائل کیا گیا۔


اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے رانا ثناء اللہ کا کہنا تھا کہ احتجاج کے مقام سے متعلق فیصلہ کل حکومتی اتحاد میں شامل تمام جماعتوں کے سربراہان کے درمیان مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔


وفاقی وزیر کا مزید کہنا تھا کہ احتجاج کے حوالے سے سیکیورٹی اداروں کی جانب سے فراہم کردہ رپورٹس موصول ہونے کے بعد یہ فیصلہ کیا گیا۔

پریس کانفرنس کرتے ہوئے اسحاق ڈار نے یقین دلایا کہ سپریم کورٹ کے خلاف احتجاج پرامن رہے گا۔ انہوں نے کہا کہ احتجاج کے دوران کوئی تشدد نہیں ہوگا، جے یو آئی نے یقین دہانی کرائی تھی کہ ایک برتن بھی نہیں توڑا جائے گا۔


پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ اور جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے وفاقی حکومت کی جانب سے کل ہونے والے احتجاج کا مقام تبدیل کرنے کی درخواست مسترد کردی۔



اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ چند روز قبل امن و امان کی صورتحال خراب ہوئی تھی اور وفاقی حکومت چاہتی ہے کہ پی ڈی ایم سپریم کورٹ کے بجائے ڈی چوک پر احتجاج کرے۔

مولانا فضل الرحمان نے حکومت کی درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جلسہ گاہ کا اعلان پہلے ہی کر چکے ہیں اور فیصلہ قوم کرے گی۔


ان کا کہنا تھا کہ قافلے اسلام آباد کے لیے روانہ ہوگئے ہیں اور پی ڈی ایم کے کارکن پرامن احتجاج کریں گے۔


اس سے قبل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے اسلام آباد میں سپریم کورٹ کے احاطے کے باہر دھرنا دینے کے لیے مقامی ضلعی انتظامیہ سے اجازت طلب کی تھی۔

Previous Post Next Post

Contact Form