آرمی چیف عاصم منیر کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھیں گے، عمران خان

 



اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھیں گے۔


اسلام آباد ہائی کورٹ میں غیر ملکی میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے عمران خان کا کہنا تھا کہ آرمی چیف جنرل عاصم منیر کے خلاف کبھی منفی بیان نہیں دیا۔ انہوں نے اقتدار میں آنے کے بعد آرمی چیف کے ساتھ اچھے تعلقات برقرار رکھنے کا عہد کیا۔

سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ کچھ لوگ آرمی چیف کو ان کے بارے میں گمراہ کر رہے ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ وہ پہلے ہی آرمی چیف کو ایک پیغام بھیج چکے ہیں۔


خان نے عدلیہ سے کوئی ریلیف ملنے کے دعووں کو مسترد کردیا۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہیں اغوا کیا گیا ہے اور بعد میں جیل میں ان کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے گئے تھے۔ ''عدالت پہنچنے کے بعد، مجھے پتہ چلا کہ لوگ مارے گئے ہیں۔ میں نے پہلے ہی خبردار کیا تھا کہ اگر مجھے گرفتار کیا گیا تو اس کے نتائج بھگتنا پڑیں گے۔

پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ لوگوں نے ان کی گرفتاری پر غصے کا اظہار کیا۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ جب وہ نیب کی تحویل میں رہے تو قومی احتساب بیورو (نیب) کے افسران کا رویہ اچھا تھا۔


اس سے قبل عمران خان نے اس خیال کو مسترد کیا تھا کہ ایک روز قبل صدر ڈاکٹر عارف علوی کے ساتھ ہونے والی ملاقات کے دوران کوئی معاہدہ طے پا گیا تھا۔


عدالتی احاطے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے سابق وزیراعظم کا کہنا تھا کہ صدر عارف علوی کسی کا پیغام نہیں لے کر آئے، کوئی معاہدہ نہیں ہوا۔

عمران خان نے آئین کی پاسداری پر عدلیہ کا شکریہ ادا کیا کیونکہ اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکام کو پیر (15 مئی) تک ملک بھر میں درج تمام مقدمات میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا ہے۔


احتجاج کے بارے میں بات کرتے ہوئے پی ٹی آئی سربراہ نے کہا کہ جب کوئی ہجوم کسی رہنما کی نگرانی کے بغیر سڑکوں پر نکلتا ہے تو یہ 'قابو سے باہر' ہوجاتا ہے۔


انہوں نے مزید کہا کہ انہوں نے حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ وہ ملک کو انتشار کی طرف نہ لے جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ میں خبردار کرتا رہا کہ اگر پاکستان سری لنکا بن گیا تو یہ سب کے ہاتھ سے نکل جائے گا۔ ...

Previous Post Next Post

Contact Form