پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نے پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی قیادت والی حکومت کے ساتھ مذاکرات سے متعلق رپورٹ سپریم کورٹ میں جمع کرادی ہے جس میں سپریم کورٹ سے درخواست کی گئی ہے کہ پنجاب اسمبلی کے انتخابات 14 مئی کو کرانے سے متعلق 4 اپریل کے فیصلے پر عمل درآمد یقینی بنایا جائے۔
رپورٹ میں عمران خان کی سربراہی میں حزب اختلاف کی سب سے بڑی جماعت پی ٹی آئی نے سپریم کورٹ کو مذاکرات پر پیش رفت سے آگاہ کرتے ہوئے کہا کہ اس نے پنجاب انتخابات میں تاخیر کے معاملے میں سپریم کورٹ سے کیے گئے وعدے کے مطابق 13 سیاسی جماعتوں کے اتحاد حکمران جماعت پی ڈی ایم کی ٹیم کے ساتھ مذاکرات کے تین دور کیے۔
مذاکرات کے دوران فریقین نے ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کرانے پر اتفاق کیا لیکن انتخابات کی تاریخ پر اتفاق رائے پیدا کرنے میں ناکام رہے۔
رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ اس نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کے لیے کچھ شرائط رکھی ہیں جن میں قومی اسمبلی اور سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں کو 14 مئی یا اس سے پہلے تحلیل کرنا بھی شامل ہے۔
پارلیمنٹ کے ایوان زیریں کے ساتھ ساتھ سندھ، پنجاب، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے 60 دن کے اندر یعنی جولائی 2023 کے دوسرے ہفتے میں ایک ساتھ کرائے جائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب اور کے پی کے کی صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 90 دن کی مدت سے زائد منعقد کرانے کو آئینی تحفظ فراہم کرنے کے لیے پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے اراکین قومی اسمبلی دوبارہ قومی اسمبلی میں دوبارہ شامل ہوں گے اور پنجاب اور کے پی کے اسمبلیوں کے انتخابات میں 90 دن کی مدت کے بعد تاخیر کی توثیق کرنے والی ایک بار کی آئینی ترمیم سیاسی جماعتوں کی باہمی رضامندی سے کی جائے گی۔ " اپوزیشن پارٹی نے کہا۔
پی ٹی آئی نے مزید مطالبہ کیا کہ تمام سیاسی جماعتوں کو اس بات پر اتفاق کرنا چاہیے کہ انتخابی نتائج کو قانون کے مطابق انفرادی شکایات سے مشروط کیا جائے گا۔
\
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ مذکورہ بالا حوالے سے تحریری طور پر ایک معاہدہ سپریم کورٹ آف پاکستان کے سامنے پیش کیا جائے گا تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ فریقین معاہدے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔
مزید برآں پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ حکمران جماعت پی ڈی ایم ان کی تجویز سے متفق نہیں ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ اس کے بجائے پی ڈی ایم نے تجویز پیش کی کہ قومی اسمبلی اور سندھ اور بلوچستان کی صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل 30 جولائی 2023 کو ہوگی اور اس کے بعد 90 دن یعنی اکتوبر 2023 کے پہلے ہفتے میں قومی اسمبلی اور تمام صوبائی اسمبلیوں کے لیے ایک ساتھ انتخابات کرائے جائیں گے۔
پی ٹی آئی کا کہنا تھا کہ تمام جماعتوں کی تمام تر کوششوں کے باوجود آئین کے اندر کوئی حل نہیں نکالا جا سکا۔
درخواست میں مزید کہا گیا ہے کہ پنجاب اسمبلی کے لیے 14 مارچ 2023 کو انتخابات کرانے سے متعلق آئینی پٹیشن نمبر 5 میں 04 مارچ 2023 کو دیے گئے فیصلے پر من و عن عمل درآمد کیا جائے تاکہ آئین برقرار رہے اور اس کی خلاف ورزی نہ ہو اور اس درخواست کو اسی کے مطابق نمٹایا جائے۔