کراچی:امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کو جس طرح گرفتار کیا گیا وہ قابل قبول نہیں۔
کراچی میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ پولیس کی تعیناتی کے ذریعے خواتین کو گرفتار کرنا اور ان کے خلاف طاقت کا استعمال قابل مذمت ہے۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی نے کراچی کے بلدیاتی انتخابات میں نمایاں مینڈیٹ حاصل کیا ہے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی نے انتخابات میں دھاندلی کے سوا کچھ نہیں کیا۔
جماعت اسلامی کراچی کے سربراہ نے کہا کہ پیپلز پارٹی نے ووٹوں کی گنتی میں ہیرا پھیری کے لیے پولیس سمیت ریاستی مشینری کا استعمال کیا۔ اس ریلی کا انعقاد کر کے وہ حالیہ مردم شماری میں کراچی کے لوگوں کی گنتی میں کمی کا جشن منا رہے ہیں۔
ایک روز قبل اسلام آباد ہائی کورٹ نے حکام کو پیر (15 مئی) تک ملک بھر میں درج تمام مقدمات میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو گرفتار کرنے سے روک دیا تھا۔
عدالت نے پی ٹی آئی کے سربراہ کی لاہور میں درج دہشت گردی کے تین مقدمات میں حفاظتی ضمانت منظور کرتے ہوئے حکام کو 9 مئی کے بعد اسلام آباد میں درج کسی بھی مقدمے میں 17 مئی تک انہیں گرفتار کرنے سے روک دیا۔
جسٹس جہانگیری نے رواں سال کے اوائل میں لاہور میں پارٹی کے جلسے کے دوران قتل ہونے والے پی ٹی آئی کارکن زیلے شاہ کی موت سے متعلق کیس میں عمران خان کی 50 ہزار روپے کے ضمانتی مچلکے پر 10 روز کے لیے حفاظتی ضمانت منظور کرلی۔
اسلام آباد ہائی کورٹ نے القادر ٹرسٹ کیس میں سابق وزیراعظم عمران خان کی حفاظتی ضمانت منظور کرلی، سپریم کورٹ نے ان کی گرفتاری کو غیر قانونی قرار دے دیا۔
واضح رہے کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا تھا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) کے وارنٹ پر عمل کرنے والے رینجرز اہلکاروں نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے حراست میں لیا تھا جہاں سابق وزیراعظم اپنے خلاف درج متعدد مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے گئے تھے۔