کسی کو قومی اثاثوں کو نقصان پہنچانے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، سعد رفیق

 


لاہور: وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق نے کہا ہے کہ کسی کو بھی قومی اثاثے تباہ کرنے کی اجازت نہیں دی جا سکتی، ترنول ریلوے اسٹیشن کو نذر آتش کرنے والوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے گا۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان ریلوے ہیڈ کوارٹرز میں مختلف امور کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے کیا۔

اجلاس کے دوران خواجہ سعد رفیق نے تحریک انصاف کے کارکنوں کے احتجاج کے دوران ترنول ریلوے اسٹیشن کی عمارت کو نذر آتش کرنے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ واقعے کے مجرموں کو پکڑ لیا گیا ہے اور جلد ہی عدالتوں سے سزا کا سامنا کرنا پڑے گا۔

صوبائی وزیر نے کوئٹہ ریلوے ٹریک پر ہونے والے دھماکوں کی بھی مذمت کی اور ملزمان کا تعاقب کرکے انہیں گرفتار کرنے کی ہدایت کی۔ انہوں نے پی آر انتظامیہ کو ہدایت کی کہ کراچی ایکسپریس ٹرین میں آتشزدگی کے واقعے کی فرانزک رپورٹ جلد از جلد پیش کی جائے۔
وفاقی وزیر کو سبی ہرنائی ریلوے ٹریک کی بحالی اور اس میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے بارے میں بریفنگ دی گئی۔

اجلاس میں ایم ایل ون منصوبے کی فزیبلٹی اسسمنٹ میں کمی اور ریلوے کی اراضی پر تعمیر کی جانے والی دکانوں کی نیلامی کے مختلف آپشنز پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیر کو اسکریپ ڈسپوزل کے بارے میں پیشرفت رپورٹ بھی پیش کی گئی۔

بکنگ درخواست میں خلل کا نوٹس لیتے ہوئے وزیر نے ہدایت کی کہ بغیر کسی بندش کے سہولت کی فراہمی کو یقینی بنایا جائے۔

سعد رفیق نے گوادر آفس کو اپنی کارکردگی اور مستقبل کے منصوبوں کے بارے میں رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔ انہوں نے سلیپر فیکٹریوں اور دیگر پیداواری یونٹوں کے منافع کے بارے میں قابل اطلاق تجاویز کا مطالعہ کرنے کا حکم دیا۔
انہوں نے شالیمار ایکسپریس ٹرین کی مقبولیت اور مسافروں کی تعداد پر اطمینان کا اظہار کیا۔

وفاقی وزیر نے ریلوے اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ اور مارکیٹنگ کمپنی (ریڈمکو) اور پاکستان ریلوے فریٹ ٹرانسپورٹیشن کمپنی (پی آر ایف ٹی سی) کے سربراہان کو ایک ہفتے کے اندر تعینات کرنے کی بھی ہدایت کی۔

اجلاس میں ریلوے ڈویژنز کی تنظیم نو کا بھی فیصلہ کیا گیا اور ایک کمیٹی اس سلسلے میں وزارت ریلوے کو سفارشات پیش کرے گی۔

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کی اسلام آباد ہائی کورٹ میں گرفتاری کے بعد ملک بھر میں پرتشدد جھڑپیں شروع ہو گئیں۔
Previous Post Next Post

Contact Form