سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) نے مفاد عامہ کی کمپنیوں، بڑے سائز کی کمپنیوں، درمیانے سائز اور چھوٹے سائز کی کمپنیوں کے سرمائے کے اخراجات یا فکسڈ اثاثوں کو ٹھکانے لگانے کی منظوری دینے کا اختیار حاصل کر لیا ہے۔
ایس ای سی پی نے کمپنیز (جنرل پروویژن اینڈ فارمز) ریگولیشنز 2018 میں ترمیم کے لیے ایس آر او 627(آئی)/2023 جاری کر دیا ہے۔
ایس ای سی پی ریگولیشنز کے مطابق مفاد عامہ کی کسی کمپنی اور بڑے سائز کی کمپنی کی صورت میں کسی ایک شے پر ہونے والے سرمائے کے اخراجات کی رقم ڈھائی کروڑ روپے سے زائد ہوگی اور فکسڈ اثاثے کو ٹھکانے لگانے کے لیے بک ویلیو کی رقم 50 لاکھ روپے یا کمپنی کے کل اثاثوں کا ایک فیصد سے زائد ہوگی۔ جو بھی کم ہو۔
درمیانے سائز اور چھوٹے سائز کی کمپنی کی صورت میں کسی ایک شے پر ہونے والے سرمائے کے اخراجات کی رقم 50 لاکھ روپے سے زائد ہوگی اور فکسڈ اثاثے کو ٹھکانے لگانے کے لیے بک ویلیو کی رقم 10 لاکھ روپے یا کمپنی کے کل اثاثوں کا ایک فیصد سے زیادہ ہوگی۔ جو بھی کم ہو۔ بشرطیکہ مذکورہ بالا حدود سے تجاوز نہ کرنے والے اخراجات یا تصفیے کی کوئی بھی رقم کم از کم ایک ڈائریکٹر پر مشتمل بورڈ کے ذریعہ تشکیل دی گئی کمیٹی کے ذریعہ منظور کی جاسکتی ہے۔ اور کمیٹی سالانہ دو بار معلومات کے لئے پوسٹ فیکٹو رپورٹ بورڈ کو پیش کرے گی۔