21 جون2018ء) امریکی کوسٹ گارڈ ز نے کہا ہے کہ شمالی بحر اوقیانوس میں سمندری طوفان ٹائٹینک کے ایک صدی پرانے ملبے کی تلاش کے دوران سرچ ٹیموں نے زیر آب آوازوں کا سراغ لگایا ہے۔
کوسٹ گارڈ ز نے منگل کے روز کینیڈین طیاروں کی جانب سے ان آوازوں کا سراغ لگانے کی اطلاع اس وقت دی جب جہاز کی آکسیجن کی فراہمی کے آخری 24 گھنٹے مکمل ہونے کی اطلاع دی گئی۔
کوسٹ گارڈ نے ٹوئٹر پر بتایا کہ سمندر کے اندر روبوٹک سرچ آپریشن کا رخ اس علاقے کی طرف موڑ دیا گیا ہے جہاں سے آوازیں اٹھرہی تھیں لیکن ابھی تک لاپتہ جہاز کا کوئی ٹھوس نشان نہیں ملا ہے۔
امریکہ میں قائم اوشن گیٹ ایکسپیڈیشنز کے ذریعے چلائے جانے والے 21 فٹ لمبے سبمرسیبل ٹائٹن کا اتوار کی صبح دنیا کے سب سے مشہور جہاز کے مقام پر دو گھنٹے تک غوطہ لگانے کے تقریبا ایک گھنٹے 45 منٹ بعد اپنے اصل جہاز سے رابطہ منقطع ہو گیا تھا۔
منی سب کو اس کی خصوصیات کے مطابق 96 گھنٹے تک زیر آب رہنے کے لئے ڈیزائن کیا گیا تھا ، جس میں جمعرات کی صبح تک اس میں پانچ افراد کو سوار ہونے کی اجازت دی گئی تھی ، اس سے پہلے کہ اگر جہاز اب بھی برقرار رہتا ہے تو ہوا کی فراہمی ختم ہوجائے گی۔
امریکہ، کینیڈا اور فرانس کی ٹیموں نے ریاست کنیکٹیکٹ سے بھی بڑے کھلے سمندر کے علاقے میں تلاش شروع کر دی ہے جس کے نتیجے میں زیر زمین اور اس میں سوار افراد کی قسمت ایک معمہ بنی ہوئی ہے۔