اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے پنجاب اور خیبرپختونخوا میں انتخابات سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کے دوران تمام بڑی سیاسی جماعتوں کو نوٹس جاری کردیئے۔
چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں 9 رکنی لارجر بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
بنچ نے ریمارکس دیے کہ سیاسی جماعتیں اس معاملے میں اپنا نقطہ نظر پیش کریں۔
عدالت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان اور اٹارنی جنرل کو بھی نوٹس ز جاری کردیئے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ صدر مملکت نے سیکشن 57 کے تحت انتخابات کا اعلان کیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ ہمارے سامنے تین مسائل ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ یہ دیکھنا ہوگا کہ اسمبلیاں تحلیل ہونے کے بعد انتخابات کی تاریخ کا اعلان کرنے کا اختیار کس کو دیا گیا ہے۔ چیف جسٹس نے کہا، 'ہمارے سامنے ہائی کورٹ کا 10 فروری کا حکم اور کئی دیگر عوامل تھے۔
چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ہم آئین کی پاسداری چاہتے ہیں اور اس کی خلاف ورزی کسی قیمت پر برداشت نہیں کریں گے۔
جسٹس جمال مندوخیل اور جسٹس اطہر من اللہ نے بینچ کی تشکیل پر اعتراض اٹھایا۔ جسٹس مندوخیل نے ریمارکس دیئے کہ مجھے ازخود نوٹس پر تحفظات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ جسٹس مظاہر علی نقوی اس بینچ کے رکن تھے جس میں چیف الیکشن کمشنر کو طلب کیا گیا تھا۔
جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس مظاہر نقوی کے نوٹس پر ازخود نوٹس لیا گیا۔ جسٹس مندوخیل نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر کو اس کیس میں طلب کیا گیا تھا جبکہ وہ فریق نہیں تھے۔