لاہور:(پاک آنلائن نیوز) پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ وہ سابق آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ساتھ اس وقت تک ایک پیج پر تھے جب تک کہ انہوں نے سیاسی مخالفین کے لیے این آر او کا مطالبہ نہیں کیا۔
ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ کورونا وائرس کی وبا کے دوران اس وقت کی حکومت اور اسٹیبلشمنٹ ایک پیج پر تھے اور دنیا نے ہماری پالیسیوں کو سراہا۔
عمران خان نے کہا کہ جنرل باجوہ کے ساتھ تعلقات اس وقت کشیدہ ہوئے جب جنرل باجوہ نے 'سیاسی مخالفین' کے لیے این آر او کا مطالبہ کیا۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ سابق آرمی چیف احتساب مہم کے خلاف تھے کیونکہ انہوں نے این آر او اور قومی احتساب بیورو (نیب) میں تبدیلیوں کا مطالبہ کیا تھا۔
سابق وزیراعظم نے کہا کہ ان کی پوری جدوجہد قانون اور انصاف کی بالادستی کے لیے ہے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ لیفٹیننٹ جنرل (ر) فیض حمید کو ڈی جی انٹر سروسز انٹیلی جنس (آئی ایس آئی) کے عہدے سے ہٹائے جانے کے بعد جنرل باجوہ کے ساتھ ان کے تعلقات مزید کشیدہ ہوگئے ہیں۔
عمران خان کا کہنا تھا کہ 'میں چاہتا تھا کہ افغانستان سے امریکی انخلا کے وقت جنرل فیض آئی ایس آئی کو مضبوط کریں'، انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایس آئی کے سابق سربراہ کے پاس 'کسی سے زیادہ تجربہ' تھا۔