وزیراعظم کا جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف ریفرنس واپس لینے کا حکم

 


اسلام آباد:(پاک آنلائن نیوز) وزیراعظم شہباز شریف نے سپریم کورٹ کے جج جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لینے کا حکم دے دیا۔


وزیراعظم عمران خان نے وفاقی وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ کو ہدایت کی ہے کہ وہ سپریم کورٹ کے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف کیوریٹیو ریویو ریفرنس واپس لیں کیونکہ یہ سیاسی محرکات پر مبنی ہے۔


انہوں نے کہا کہ سی آر آر صرف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور ان کے اہل خانہ کو بدنام کرنے کے لیے دائر کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ یہ ریفرنس نہیں بلکہ انتقامی عمران خان کی جانب سے آئین اور قانون کی پاسداری کرنے والے غیر جانبدار شخص کے خلاف انتقامی کارروائی ہے۔

وزیراعظم نے ریمارکس دیئے کہ یہ عدلیہ کی آزادی چھیننے اور اندر تقسیم پیدا کرنے کی سازش ہے۔


وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن میں رہتے ہوئے پاکستان مسلم لیگ (ن) اور دیگر اتحادی جماعتوں نے اس بے بنیاد ریفرنس کی مخالفت کی تھی۔

وفاقی کابینہ نے جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے خلاف کیوریٹیو ریویو پٹیشن واپس لینے کی منظوری دے دی۔


گزشتہ سال وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت ہونے والے کابینہ کے اجلاس میں کیوریٹیو ریویو پٹیشن واپس لینے کی منظوری دی گئی تھی۔


سپریم کورٹ نے 19 جون کو جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کو کالعدم قرار دیتے ہوئے خارج کردیا تھا۔

سپریم کورٹ کی جانب سے جاری تفصیلی فیصلے میں جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس کالعدم قرار دیتے ہوئے ریفرنس کو قانون اور آئین کی خلاف ورزی قرار دیا گیا۔


فیصلے میں کہا گیا ہے کہ جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف صدارتی ریفرنس قانون اور آئین کی خلاف ورزی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ 'قابل صدر آئین کے تحت اپنی صوابدید استعمال کرنے میں مکمل طور پر ناکام رہے اور اس طرح ریفرنس دائر کرنے کا پورا عمل قانون اور آئین کی خلاف ورزی ہے'۔


فیصلے کے مطابق جسٹس قاضی فائز عیسیٰ کے خلاف منی لانڈرنگ کے الزامات کی حمایت میں کوئی ثبوت یا سابقہ جرم ریکارڈ نہیں کیا گیا۔


Previous Post Next Post

Contact Form