اسلام آباد:چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے الیکشن میں تاخیر کیس میں حکومت کی جانب سے فل کورٹ بنانے کی درخواست مسترد کردی۔
جسٹس جمال خان مندوخیل اور جسٹس امین الدین کی ریٹائرمنٹ کے بعد تین رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر سماعت کی اور حکومت کی جانب سے اٹارنی جنرل منصور عثمان اعوان کی جانب سے پیش کی گئی فل کورٹ درخواست مسترد کردی۔
جسٹس جمال خان مندوخیل کی ریٹائرمنٹ کے بعد سپریم کورٹ کا پانچ رکنی بینچ تحلیل کردیا گیا تھا جبکہ جسٹس امین الدین خان نے ایک روز قبل سپریم کورٹ کے بینچ سے دستبرداری اختیار کرلی تھی۔
جیسے ہی کارروائی شروع ہوئی جسٹس مندوخیل نے خود کو اس کیس سے الگ کر لیا۔ جسٹس مندوخیل نے کہا کہ بینچ کا رکن ہونے کے باوجود نئے بینچ کی تشکیل کے حوالے سے ان سے مشاورت نہیں کی گئی۔
آج کی سماعت
سماعت کے آغاز پر پاکستان بار کونسل کی ایگزیکٹو کونسل کی چیئرپرسن سپریم کورٹ میں پیش ہوئیں۔
تاہم چیف جسٹس نے موقف اختیار کیا کہ پی بی سی کے عہدیدار کو بعد میں سنا جائے گا جس پر پاشا نے کہا کہ بار کا کسی کی حمایت سے کوئی تعلق نہیں۔
پاشا نے کہا کہ اگر سپریم کورٹ فل کورٹ بینچ تشکیل نہیں دے سکتی تو اسے فل کورٹ سیشن منعقد کرنا چاہیے۔