پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی مینجمنٹ کمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی نے ایشیا کپ کی میزبانی کا حق دینے کے کسی بھی امکان کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس میں کوئی آپشن نہیں ہے۔
رواں سال ستمبر میں پاکستان اس ایونٹ کی میزبانی کرے گا۔ تاہم بھارت کی جانب سے پاکستان کا دورہ کرنے سے انکار کے بعد مستقبل خطرے میں پڑ گیا ہے۔
گزشتہ ماہ ایشین کرکٹ کونسل (اے سی سی) کے اجلاس میں ہائبرڈ ماڈل پیش کرنے کے بعد پی سی بی کے سربراہ نے کہا تھا کہ میزبانی کے حقوق کھونا کرکٹ بورڈ کے لیے بہت بڑا مالی نقصان ہوگا اور یہ کوئی آپشن نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے ہائبرڈ ماڈل پر ایشیا کپ کی میزبانی کا منصوبہ تیار کیا ہے۔ انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر بھارت پاکستان میں نہیں کھیلنا چاہتا تو ہم ان کی میزبانی نیوٹرل مقام پر کریں گے۔
"ہم نے اے سی سی کے اجلاس میں ہائبرڈ ماڈل پیش کیا. پاکستان اور بھارت کم از کم دو بار ایک دوسرے کے خلاف کھیلیں گے۔ یہ میچ آدھے سے زیادہ آمدنی پیدا کرتا ہے۔ ہم نے اضافی بجٹ کا حساب لگایا ہے اور اے سی سی کو اس کے بارے میں بتایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ اگر وہ (بھارت) پاکستان میں کھیلنا چاہتے ہیں تو ان کا خیر مقدم ہے۔ اگر وہ نیوٹرل مقام پر کھیلنا چاہتے ہیں تو ہم تیار ہیں۔ اس ایونٹ کی میزبانی کے علاوہ کوئی آپشن نہیں ہے۔ بصورت دیگر ہم نہیں کھیلیں گے۔
نجم سیٹھی نے یہ بھی کہا کہ پی سی بی نے ہائبرڈ ماڈل کی بنیاد پر شیڈول سمیت تمام منصوبہ بندی کی ہے۔ ہم نے ایک شیڈول تیار کیا ہے اور اسے پہلے ہی اے سی سی کے اجلاس میں پیش کر چکے ہیں۔ ہم نے لاجسٹکس کے لئے بھی ایک منصوبہ بنایا ہے۔ ہماری طرف سے، سب کچھ حتمی ہے. ہمیں صرف گرین سگنل کی ضرورت ہے۔
ایشیا کپ میں تعطل برقرار ہے کیونکہ بھارت سیاسی اختلافات کی وجہ سے پاکستان جانے کو تیار نہیں ہے۔