اداروں کو آئینی حدود میں رہنا چاہیے، وزیر قانون

 


وفاقی وزیر قانون و انصاف اعظم نذیر تارڑ نے اداروں کو متنبہ کیا ہے کہ وہ اپنی آئینی حدود میں رہیں ورنہ حکومت رٹ قائم کرنا جانتی ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ درخواستیں جلد بازی میں سماعت کے لیے مقرر کی گئیں اور دو سینئر ججز کو بینچ میں شامل نہیں کیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ بینچ کے ججوں میں خیبر پختونخوا (کے پی) اور بلوچستان کی نمائندگی کا فقدان ہے۔

اعظم نذیر تارڑ نے دعویٰ کیا کہ سپریم کورٹ کے تمام قوانین چیف جسٹس کو بینچ کی صدارت کرنے سے روکتے ہیں، اس دوران تمام صوبائی بار کونسلز نے متفقہ طور پر موجودہ بینچ کے ساتھ اپنے تحفظات کا اظہار کیا تھا۔
قبل ازیں قومی اسمبلی نے عدالتی اصلاحات بل پر سپریم کورٹ کے 8 رکنی لارجر بینچ کی تشکیل کے خلاف قرارداد منظور کی تھی۔

قرارداد پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رکن قومی اسمبلی آغا رفیق اللہ نے پیش کی۔ بیان میں کہا گیا ہے کہ ایوان نے عدالتی اصلاحات کے قانون کے خلاف دو سینئر ججوں کے بغیر سپریم کورٹ کے آٹھ رکنی لارجر بینچ کی تشکیل کو مسترد کردیا۔

قرارداد میں سپریم کورٹ کے لارجر بنچ کو تحلیل کرنے کا مطالبہ کیا گیا۔ اس میں مزید کہا گیا ہے کہ پارلیمنٹ قانون سازی کے لئے مکمل طور پر مجاز ہے۔ ایوان نے پارلیمانی امور میں سپریم کورٹ کی مداخلت پر تشویش کا اظہار کیا۔


Previous Post Next Post

Contact Form