مولانا فضل الرحمان کا چیف جسٹس بندیال پر جوڈیشل مارشل لاء لگانے کا الزام

 

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے چیف جسٹس عمر عطا بندیال پر اختیارات سے تجاوز کرنے اور ملک میں جوڈیشل مارشل لا لگانے کا الزام عائد کیا ہے۔


اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے جے یو آئی (ف) کے صدر نے کہا کہ چیف جسٹس نے الیکشن کمیشن، پارلیمنٹ اور حکومت کے اختیارات غصب کر لیے ہیں۔



انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان کی جانب سے پنجاب الیکشن شیڈول کا اعلان کرنے اور رجسٹرار سپریم کورٹ کی تعیناتی کو بھی شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ کام حکومت کے اختیار میں آتے ہیں۔ انہوں نے الزام عائد کیا کہ چیف جسٹس نے ملک میں 'جوڈیشل مارشل لاء' نافذ کر دیا ہے۔

مولانا فضل الرحمان نے نشاندہی کی کہ چیف جسٹس نے سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 کے نفاذ سے پہلے ہی بینچ تشکیل دے دیا تھا اور آئینی طور پر اختیارات تقسیم ہیں اور کسی بھی ادارے کو دوسروں کے دائرہ اختیار میں مداخلت نہیں کرنی چاہیے۔


انہوں نے سابق وزیراعظم اور پی ٹی آئی کے سربراہ عمران خان سے مذاکرات کے امکان کو بھی مسترد کردیا۔ انہوں نے موجودہ معاشی صورتحال سے نمٹنے کی ضرورت پر زور دیا اور حکومت پر زور دیا کہ وہ عوام پر بوجھ کم کرنے کے لئے ضروری اقدامات کرے۔


اس سے قبل پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی اتحادی حکومت نے سپریم کورٹ (پروسیجر اینڈ پریکٹس) بل 2023 کے خلاف درخواست کی سماعت کے لیے تشکیل دیے گئے سپریم کورٹ کے 8 رکنی بینچ کو مسترد کردیا تھا۔

Previous Post Next Post

Contact Form