اسلام آباد:نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے بائیو میٹرک شناخت کے لیے جدید ترین آٹومیٹڈ فنگر آئیڈنٹیفیکیشن سسٹم (اے ایف آئی ایس) لانچ کردیا۔
شہری مقاصد کے لیے اپنی جدید ترین اے ایف آئی ایس ٹیکنالوجی کے اجراء کے ساتھ ہی نادرا دنیا بھر میں بائیو میٹرک شناختی ٹیکنالوجی فراہم کرنے والے اہم اداروں کی صف میں شامل ہو گیا ہے۔
'نادر' بائیو میٹرکس کے شعبے میں ایک بڑی پیش رفت کی نمائندگی کرتا ہے، جس میں فنگر پرنٹس کی منفرد خصوصیات کو استعمال کرتے ہوئے شناخت کی تصدیق کا ایک مضبوط اور قابل اعتماد طریقہ قائم کیا گیا ہے۔ فنگر پرنٹ ویریفکیشن کمپیٹیشن (ایف وی سی) کی بنیاد پر ، جو اٹلی میں منعقد ہونے والی بین الاقوامی سطح پر تسلیم شدہ بینچ مارکنگ ہے ، نادر نے 99.5٪ سے زیادہ متاثر کن درستگی کی شرح حاصل کی ہے۔
نادرا شناخت کے انتظام، بائیومیٹرکس، بارڈر کنٹرول اور ای گورننس سے متعلق جدید ڈیجیٹل ٹیکنالوجیز کے میدان میں ہمیشہ ایک نمایاں مقام رہا ہے۔ یہ ادارہ مسلسل جدت طرازی میں سب سے آگے رہا ہے اور ڈیجیٹل شناخت، اس کی تصدیق اور سلامتی کے دائرے میں جو کچھ ممکن ہے اس کی حدود کو آگے بڑھاتا ہے۔ بے مثال اقدامات کے ٹریک ریکارڈ کے ساتھ، نادرا نے انڈسٹری میں ایک رہنما کے طور پر شہرت حاصل کی ہے، جو ڈیجیٹل شناخت میں پیش کشوں کے لئے مسلسل کوشاں ہے۔
اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ صحیح قسم کی جدت طرازی نہ صرف اداروں اور حکومتوں کی تعمیر کرتی ہے بلکہ اس سے ممالک کی تعمیر بھی ہوتی ہے۔ اے ایف آئی ایس کی دیسی ترقی نہ صرف شہری شناخت کے میدان میں بلکہ قوم کی تعمیر کے حصول میں بھی ایک اہم پیش رفت ہے۔ اس کی جدید ٹیکنالوجی کی بدولت اب ہم فنگر پرنٹس کو درست اور تیزی سے محفوظ کر سکتے ہیں اور امیگریشن سے لے کر بارڈر کنٹرول سے لے کر سماجی خدمات تک عوامی مفاد کے وسیع مقاصد کے لیے افراد کی شناخت کر سکتے ہیں۔