پاکستان مسلم لیگ (ن) کی نائب صدر مریم نواز شریف نے عدلیہ کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے اسے ملک کے موجودہ سیاسی اور معاشی بحران کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔
راولپنڈی میں وکلاء کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے مریم نواز نے الزام عائد کیا کہ عدلیہ کے پاس صرف جمہوری طور پر منتخب وزیراعظم کو دبانے کا اختیار ہے لیکن کبھی آمروں کے خلاف کارروائی نہیں کی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان کی 76 سالہ تاریخ میں ڈکٹیٹروں نے 40 سال تک حکومت کی لیکن عدلیہ نے انہیں عدالتوں میں لانے کی ہمت نہیں دکھائی، صرف سیاستدانوں کو نااہل قرار دیا گیا اور کسی منتخب وزیر اعظم نے اپنی مدت پوری نہیں کی۔
تاہم انہوں نے جسٹس وقار سیٹھ کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ ایک فوجی آمر کو سزا سنانے میں ان کی بہادری کو پاکستان کی تاریخ میں یاد رکھا جائے گا۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ انہیں اور ان کی فیملی کو جھوٹے معاملوں میں پھنسایا گیا اور پانچ افراد کے ایک گروپ نے نااہل قرار دے دیا۔ مریم نواز نے سوال کیا کہ سماعت کے دوران جج جذباتی کیوں ہوئے لیکن اس وقت نہیں جب ان کے والد کو اقامے کی میعاد ختم ہونے پر وزیر اعظم کے عہدے سے نااہل قرار دیا گیا تھا۔
مسلم لیگ (ن) کے سینئر نائب صدر نے الزام عائد کیا کہ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان کو کسی سازش کے نتیجے میں اقتدار سے نہیں ہٹایا گیا بلکہ درحقیقت نواز شریف کو ایک جنرل اور چار ججوں پر مشتمل پانچ رکنی گینگ نے سازش کے ذریعے اقتدار سے بے دخل کیا۔
مریم نواز شریف کا مزید کہنا تھا کہ اگر عدلیہ سیاست کرنا چاہتی ہے تو اسے اپنی ذمہ داریاں پارلیمنٹ میں منتخب نمائندوں پر چھوڑ دینی چاہئیں۔