اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)وفاقی حکومت نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پنجاب الیکشن ملتوی کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دیتے ہوئے چیف جسٹس آف پاکستان اور سپریم کورٹ کے دو دیگر ججز کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا فیصلہ کرلیا۔
یہ فیصلہ اسلام آباد میں وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت تمام اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں کے اجلاس میں کیا گیا۔
ذرائع نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ اجلاس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل تین رکنی بینچ کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر کرنے پر غور کیا گیا۔
ذرائع نے مزید دعویٰ کیا کہ اجلاس میں وفاقی کابینہ کی جانب سے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرنے کی توثیق کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ ملاقات کے دوران وزیراعظم شہباز شریف نے لیگل ٹیم کو اہم ٹاسک بھی سونپ دیا۔
اجلاس میں سپریم کورٹ (پریکٹس اینڈ پروسیجر) بل 2023 پر دستخط کرنے میں تاخیر پر بھی تشویش کا اظہار کیا گیا جس کا مقصد چیف جسٹس آف پاکستان کے عہدے کے ازخود نوٹس اختیارات کو محدود کرنا ہے۔
سپریم کورٹ کا فیصلہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے 22 مارچ کے فیصلے کو کالعدم قرار دے دیا۔
چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے الیکشن کمیشن آف پاکستان کے فیصلے کے خلاف تحریک انصاف کی درخواست پر فیصلہ محفوظ کیا۔
سپریم کورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے صوبائی اسمبلیوں کے انتخابات 8 اکتوبر تک ملتوی کرنے کے حکم کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے حکومت کو 10 اپریل تک پنجاب میں انتخابات کے لیے 21 ارب روپے کے فنڈز جاری کرنے کا حکم دیا تھا۔
سپریم کورٹ نے پنجاب میں انتخابات 14 مئی کو کرانے کا حکم دے دیا۔ سپریم کورٹ نے پنجاب کی نگران حکومت کو کمیشن کی معاونت کی ہدایت کی۔ فیصلے میں کہا گیا ہے کہ فنڈز کی عدم فراہمی کی صورت میں عدالت مناسب حکم جاری کرے گی۔
ججوں کے خلاف ریفرنس
اس سے قبل مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف نے الیکشن کمیشن آف پاکستان (ای سی پی) کے پنجاب انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کے سپریم کورٹ کے فیصلے کو مسترد کرتے ہوئے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔
ویڈیو لنک کے ذریعے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سابق وزیراعظم نے کہا کہ الیکشن کمیشن آف پاکستان کے پنجاب انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے کو کالعدم قرار دینے کا فیصلہ سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ کے خلاف ریفرنس دائر کرنے کے لیے کافی ہے جس میں چیف جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس اعجاز الاحسن اور جسٹس منیب اختر شامل ہیں۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ان کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل (ایس جے سی) میں ریفرنس دائر کیا جائے تاکہ 'ایک شخص کو سہولت فراہم کرنے کے لیے جانبدارانہ فیصلہ' کیا جا سکے۔