کراچی پولیس اہلکار اغوا برائے تاوان میں ملوث پائے گئے، ایس ایس پی ملیر

 


کراچی: (دنیا نیوز) ایس ایس پی ملیر حسن سردار نے انکشاف کیا ہے کہ اغوا برائے تاوان کیس میں تین پولیس اہلکار ملوث پائے گئے ہیں۔


شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کی حدود میں دو مغویوں کی بازیابی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے۔ ایس ایس پی ملیر حسن سردار کا کہنا ہے کہ اغوا برائے تاوان کیس میں ایک سب انسپکٹر، دو پولیس اہلکار اور نجی افراد ملوث پائے گئے ہیں۔


چار ملزمین کو گرفتار کیا گیا ہے اور ان کے ساتھیوں کی گرفتاری کے لئے چھاپے مارے جارہے ہیں۔ ملزمان کے خلاف اغوا برائے تاوان کے تین مقدمات درج ہیں۔


انہوں نے بتایا کہ گرفتار ایس آئی شاہد کا تعلق ساؤتھ زون پولیس سے ہے جبکہ ایس آئی مشتاق کا تعلق ریزرو پولیس سے ہے۔ ایس ایس پی سردار نے بتایا کہ شاہ لطیف ٹاؤن تھانے کے سابق ایس ایچ او کو معطل کر کے تحقیقات شروع کر دی گئی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اسپیشل ٹیم آج اور اس کے بعد ضلع ملیر میں کوئی کام سرانجام نہیں دے گی۔ جرم کرنے کے بعد ہر شخص کو سخت کارروائی کا سامنا کرنا پڑے گا۔ اگر کوئی پولیس افسر مجرموں کے ساتھ گھوم رہا ہے تو یہ ایک ذاتی کام ہوگا۔


جنوری میں کراچی میں ایک پولیس افسر کو اغوا برائے تاوان کے جرم میں گرفتار کیا گیا تھا۔


اینٹی وائلنٹ کرائم سیل (اے وی سی سی) نے اغوا برائے تاوان میں ملوث سب انسپکٹر سعید کو گرفتار کیا تھا۔

اے وی سی سی نے ایک بیان میں نشاندہی کی کہ 35 سالہ محسن امین کو 31 دسمبر کو گارڈن سے اغوا کیا گیا تھا۔


اغوا کے ایک دن بعد اے وی سی سی نے کہا کہ اغوا کاروں نے متاثرہ کی بیوی سے تاوان کے طور پر 25 لاکھ روپے کا مطالبہ کیا۔ پولیس حکام نے مزید بتایا کہ اغوا کاروں نے اہل خانہ کو دھمکی دی کہ اگر ان کے مطالبات پر توجہ نہیں دی گئی تو وہ متاثرہ کو قتل کردیں گے۔


تاوان کی ادائیگی اور متاثرہ کی واپسی کے بعد کیس اے وی سی سی کو منتقل کر دیا گیا۔ بعد ازاں محکمہ نے ملزم سب انسپکٹر سعید کو گرفتار کرکے تاوان کی رقم برآمد کرلی۔


Previous Post Next Post

Contact Form