سپریم کورٹ انتخابات میں تاخیر سے متعلق کیس کی سماعت جلد شروع کرے گا

 


اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست پر سماعت آج ہوگی۔

عید الفطر سے قبل آخری سماعت میں سپریم کورٹ نے سیاسی جماعتوں سے کہا تھا کہ وہ 26 اپریل کو بات چیت کریں اور اسٹیک ہولڈرز کو معاہدے تک پہنچنے کا موقع دینے کے بعد 27 اپریل تک جواب دیں۔

چیف جسٹس پاکستان جسٹس عمر عطا بندیال، جسٹس منیب اختر اور جسٹس اعجاز الاحسن پر مشتمل 3 رکنی بینچ نے کیس کی سماعت کی۔
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)سپریم کورٹ آف پاکستان نے حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے درمیان 26 اپریل کو ملاقات طے کر لی ہے جس کے بعد سپریم کورٹ نے ملک بھر میں ایک ساتھ انتخابات کرانے کی درخواست پر سماعت ملتوی کردی۔
سپریم کورٹ نے اپنے تحریری حکم میں کہا کہ وہ اس بات سے متاثر ہے کہ تمام سیاسی رہنماؤں نے آئین کے تئیں اپنی وفاداری کا اعادہ کیا ہے۔ اس نے یہ بھی کہا کہ وہ پنجاب انتخابات کی تاریخ 14 مئی مقرر کرنے کے اپنے حکم سے پیچھے نہیں ہٹے گی۔

حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کو عام انتخابات ایک ساتھ کرانے کے لیے مذاکراتی عمل پر کوئی اعتراض نہیں ہے۔ ملک بھر میں ایک ہی دن انتخابات کا انعقاد ایک قانونی اور آئینی سوال ہے۔

اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام ایگزیکٹو اتھارٹیز 14 مئی کو پنجاب اسمبلی کے انتخابات کے فیصلے پر عمل درآمد کی پابند ہیں۔
چیف جسٹس کی فاروق ایچ نائیک اور اے جی پی منصور سے ملاقات کا حوالہ دیتے ہوئے حکم نامے میں کہا گیا ہے کہ دونوں نمائندوں نے چیف جسٹس کو حکومت اور اپوزیشن کے درمیان مذاکرات سے آگاہ کیا۔

'وزیر اعظم کے اعتماد کا ووٹ لینے کا امکان'
ذرائع کا کہنا ہے کہ قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کو ضمنی ایجنڈا تیار کرنے کی ہدایت کی گئی ہے کیونکہ وزیراعظم شہباز شریف پارلیمنٹ کے ایوان زیریں سے اعتماد کا ووٹ لینے پر غور کر رہے ہیں۔

پنجاب میں عام انتخابات کے حوالے سے سپریم کورٹ کی ڈیڈ لائن کے درمیان موجودہ حکومت کی اتحادی جماعتوں نے وزیراعظم شہباز شریف کو قومی اسمبلی سے اعتماد کا ووٹ لینے کی تجویز دی ہے۔

تمام حکومتی ارکان کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ آج کے قومی اسمبلی کے اجلاس میں اپنی حاضری یقینی بنائیں۔ الیکشن میں تاخیر کیس میں سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد اعتماد کا ووٹ لینے کا فیصلہ کیا جائے گا۔

واضح رہے کہ الیکشن میں تاخیر کیس کی سماعت کرنے والے سپریم کورٹ کے تین رکنی بینچ نے وزیراعظم شہباز شریف کو اکثریت نہ ملنے کا مشاہدہ کیا تھا۔

Previous Post Next Post

Contact Form