پاکستان کو مئی میں قرضوں کی مد میں 3.7 ارب ڈالر ادا کرنے ہوں گے: فچ

 

اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)دنیا کی معروف کریڈٹ ایجنسی فچ نے کہا ہے کہ پاکستان کو مئی میں قرضوں کی مد میں 3.7 ارب ڈالر ادا کرنے ہیں۔



ہانگ کانگ سے تعلق رکھنے والے فچ کے ڈائریکٹر کرسجینس کرسٹنز نے کہا کہ پاکستان کو رواں مالی سال 23-2022 میں 6.7 ارب ڈالر کی ادائیگیاں کرنی ہیں۔


فچ کے ڈائریکٹر نے بتایا کہ 3.7 ارب ڈالر کی ادائیگی مئی میں ہوگی جبکہ مزید 3 ارب ڈالر اسلام آباد کو جون میں ادا کرنے ہیں۔


کرسٹنز نے کہا کہ قرضوں کی ادائیگی کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر میں مزید کمی ہوسکتی ہے۔ "غیر ملکی ادائیگیاں پاکستانی کرنسی پر مزید دباؤ ڈال سکتی ہیں۔

فچ کے ڈائریکٹر نے یہ بھی کہا کہ پاکستان کو اپنی معاشی ضروریات کو پورا کرنے کے لئے چین سے 2.4 بلین ڈالر کے رول اوور کی توقع ہے۔


انہوں نے پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے قرض پروگرام کو بحال کرنے کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

پاکستان بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ رکے ہوئے قرض پروگرام کو بحال کرنے کی بھرپور کوشش کر رہا ہے۔


21 اپریل کو یہ خبر آئی تھی کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات کی جانب سے بیرونی فنڈز کے بارے میں یقین دہانی کے باوجود پاکستان سے رکے ہوئے قرض پروگرام کو کھولنے کے لیے 'مزید اقدامات' کرنے کو کہا ہے۔


امریکہ میں سیکریٹری خزانہ حامد یعقوب کی بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے ساتھ ملاقات 'بے نتیجہ' رہی کیونکہ بین الاقوامی قرض دہندہ نے قرض پروگرام کو کھولنے کے لیے کمرشل بینکوں سے ایک ارب ڈالر کا انتظام کرنے کا منصوبہ دیا ہے۔

Previous Post Next Post

Contact Form