اسلام آباد:پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کا ایک ویڈیو پیغام منظر عام پر آگیا ہے جس کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ یہ ان کی گرفتاری سے قبل ریکارڈ کیا گیا تھا۔
عمران خان نے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا کہ جب ان کا پیغام پی ٹی آئی کے کارکنوں اور حامیوں تک پہنچے گا تو انہیں جھوٹے مقدمے میں گرفتار کیا جائے گا۔ انہوں نے واضح کیا کہ انہوں نے کسی قانون کی خلاف ورزی نہیں کی ہے بلکہ یہ حقیقی آزادی تحریک کو روکنے کے لئے دباؤ ڈالنے کا حربہ ہے۔
''وہ چاہتے ہیں کہ ہم ایک بدعنوان گینگ کی حکومت کو قبول کریں۔ آزادی کسی بھی قوم کو پلیٹ میں نہیں دی جا سکتی لیکن اس کے لئے جدوجہد اور سخت محنت کی ضرورت ہے۔
پی ٹی آئی سربراہ کا کہنا تھا کہ اب وقت آگیا ہے کہ سب اپنے حقوق کے لیے سامنے آئیں۔ انہوں نے شہریوں سے اپیل کی کہ وہ اپنے حقوق اور آزادی کا دعویٰ کرنے کے لئے باہر آئیں۔
عمران خان کی گرفتاری
واضح رہے کہ عمران خان کو قومی احتساب بیورو (نیب) نے القادر ٹرسٹ کیس میں گرفتار کیا تھا۔
القادر ٹرسٹ کرپشن کیس میں عمران خان کی گرفتاری کے بعد ملک بھر میں مظاہرے شروع ہوگئے۔
قومی احتساب بیورو (نیب) کے وارنٹ پر عمل کرنے والے رینجرز اہلکاروں نے پی ٹی آئی کے سربراہ کو اسلام آباد ہائی کورٹ کے احاطے سے حراست میں لیا تھا جہاں سابق وزیراعظم اپنے خلاف درج متعدد مقدمات میں ضمانت حاصل کرنے گئے تھے۔
نیب نوٹس کے مطابق عمران خان کے وارنٹ یکم مئی کو چیئرمین نیب لیفٹیننٹ جنرل (ر) نذیر احمد بٹ نے جاری کیے تھے۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے پیغام میں وزیر داخلہ رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ عمران خان انکوائری میں متعدد نوٹسز جاری ہونے کے باوجود عدالت میں پیش نہیں ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ یہ گرفتاری قومی احتساب بیورو نے قومی خزانے کو نقصان پہنچانے کے الزام میں کی ہے۔
میڈیا سے جاری بیان میں وزیر داخلہ نے دعویٰ کیا کہ عمران خان کے خلاف ٹھوس شواہد ہونے کے بعد مکمل تحقیقات کی ضرورت نہیں ہے۔ القادر ٹرسٹ کیس کے مطابق 50 ارب روپے لوٹے گئے اور سابق معاون خصوصی برائے احتساب شہزاد اکبر بھی 2 ارب روپے لے کر فرار ہوگئے۔