رواں مالی سال کے دوران ہاؤسنگ یونٹس کی خریداری اور تعمیر کے لیے بینکوں کی جانب سے فراہم کی جانے والی فنانسنگ میں کمی آئی ہے کیونکہ موجودہ حکومت کم لاگت ہاؤسنگ فنانس اسکیم، میرا پاکستان اور میرا گھر کو دوبارہ شروع کرنے کے اپنے وعدے کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔
مالی سال 2022-23ء کے اقتصادی سروے میں انکشاف کیا گیا ہے کہ جولائی تا مارچ مالی سال 23ء کے دوران ہاؤسنگ سیکٹر کو بینکنگ انڈسٹری کی فنانسنگ میں 7.0 فیصد (14.1 ارب روپے) کا معمولی اضافہ دیکھا گیا جبکہ گزشتہ سال 64.3 فیصد (66.6 ارب روپے) کا نمایاں اضافہ ہوا تھا۔
سروے میں کہا گیا ہے کہ تعمیراتی لاگت میں اضافے، میرا پاکستان میرا گھر اسکیم کے تحت نئی ادائیگیوں میں عارضی تعطل، بڑھتی ہوئی گھریلو پالیسی کی غیر یقینی صورتحال اور پراپرٹی اور تعمیراتی سرگرمیوں کے لین دین میں سست روی کی وجہ سے ہاؤسنگ اور کنسٹرکشن فنانس میں کمی واقع ہوئی ہے۔
موجودہ حکومت نے گزشتہ سال میرا گھر اور میرا پاکستان اسکیم بند کرنے کا اعلان کیا تھا لیکن اس بات کی بھی یقین دہانی کرائی تھی کہ بینکوں کی جانب سے منظور شدہ کیسز کے لیے رقم کی تقسیم جاری رہے گی اور نرخوں پر نظر ثانی کے بعد درخواستوں کے تحت فنانسنگ پر غور کیا جائے گا۔
اسکیم کے ٹیئر 3 اور ٹیئر 4 زمروں کے لئے فنانسنگ کی شرحوں پر نظر ثانی کی گئی تھی جس میں کے آئی بی او آر کی شرحوں میں اضافہ کیا گیا تھا۔