کراچی: وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے آئندہ مالی سال 2023-24 کے لیے 2.24 ٹریلین روپے کا بجٹ پیش کردیا۔
سندھ اسمبلی کے بجٹ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے گریڈ 1 سے 16 تک کے سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 35 فیصد اور گریڈ 17 سے 22 کے ملازمین کی تنخواہوں میں 30 فیصد اضافے کا اعلان کیا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے گزشتہ پانچ سالوں میں تنخواہوں میں 236 فیصد اضافہ کیا ہے۔
اپوزیشن جماعت پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی غیر موجودگی پر طنز کرتے ہوئے وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ کچھ جماعتیں ریت کے گھروں کی طرح مرجھا گئی ہیں۔
''آج وہ دکھائی نہیں دے رہے ہیں۔ میں انہیں (پی ٹی آئی کو) اسمبلی میں آنے اور ایوان میں بیٹھنے کی دعوت دیتا ہوں۔ ہم ان لوگوں سے کچھ نہیں کہیں گے جنہوں نے قانون اپنے ہاتھ میں نہیں لیا ہے۔ لیکن ہم ان لوگوں کو نہیں بخشیں گے جنہوں نے قانون کو اپنے ہاتھ میں لیا۔
انہوں نے بجٹ تقریر سننے پر اپوزیشن کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ حکومت تعمیری تنقید اور تجاویز کا خیرمقدم کرے گی۔ وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ صوبہ سندھ میں استحکام آیا ہے اور وہ پاکستان میں استحکام لائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کی قیادت نے گزشتہ ایک سال میں بہتری لائی ہے اور ملک کا مستقبل خوشحال ہے۔ انہوں نے کہا کہ پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری ملک کے وزیر اعظم بنیں گے، بلاول بھٹو وزیر اعظم بنیں گے۔ اگر کوئی حسد کرتا ہے تو اسے چھوڑ دو۔