آئی ایم ایف عالمی مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی پلیٹ فارم تیار کر رہا ہے

 

آئی ایم ایف نے خبردار کیا ہے کہ مشترکہ ریگولیٹری فریم ورک پر اتفاق کرنے میں ناکامی خلا پیدا کرے گی جسے ممکنہ طور پر کرپٹو کرنسیوں کے ذریعے پر کیا


جائے گا۔

بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کی منیجنگ ڈائریکٹر کرسٹالینا جارجیوا نے کہا ہے کہ بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) مرکزی بینک کی ڈیجیٹل کرنسیوں (سی ڈی بی سی) کے لئے ایک پلیٹ فارم پر کام کر رہا ہے تاکہ ممالک کے درمیان لین دین کو ممکن بنایا جا سکے۔


انہوں نے کہا کہ سی بی ڈی سی کو منقسم قومی تجاویز نہیں ہونا چاہئے۔ جارجیوا نے مراکش کے شہر رباط میں افریقی مرکزی بینکوں کی ایک کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ زیادہ موثر اور منصفانہ لین دین کے لیے ہمیں ایسے نظام وں کی ضرورت ہے جو ممالک کو آپس میں جوڑسکیں۔


انہوں نے کہا، "اسی وجہ سے آئی ایم ایف میں، ہم عالمی سی بی ڈی سی پلیٹ فارم کے تصور پر کام کر رہے ہیں۔

آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسیوں کے لئے ایک مشترکہ ریگولیٹری فریم ورک پر اتفاق کریں جو عالمی انٹرآپریبلٹی کی اجازت دے گا۔


انہوں نے کہا کہ ایک مشترکہ پلیٹ فارم پر اتفاق کرنے میں ناکامی ایک خلا پیدا کرے گی جسے ممکنہ طور پر کرپٹو کرنسیوں کے ذریعہ پر کیا جائے گا۔


ایک سی بی ڈی سی ایک ڈیجیٹل کرنسی ہے جو مرکزی بینک کے ذریعہ کنٹرول کی جاتی ہے ، جبکہ کرپٹو کرنسیاں تقریبا ہمیشہ غیر مرکزی ہوتی ہیں۔


انہوں نے کہا کہ پہلے ہی 114 مرکزی بینک سی بی ڈی سی کی تلاش کے کسی مرحلے میں ہیں ، "تقریبا 10 پہلے ہی اختتامی لائن عبور کر چکے ہیں"۔ انہوں نے مزید کہا، "اگر ممالک صرف گھریلو تعیناتی کے لئے سی ڈی بی سی تیار کرتے ہیں تو ہم ان کی صلاحیت کا کم استعمال کر رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سی بی ڈی سی ز مالی شمولیت کو فروغ دینے اور ترسیلات زر کو سستا بنانے میں بھی مدد کرسکتے ہیں، انہوں نے کہا کہ رقم کی منتقلی کی اوسط لاگت 6.3 فیصد ہے جو سالانہ 44 ارب ڈالر بنتی ہے۔


جارجیوا نے زور دے کر کہا کہ سی بی ڈی سی کو اثاثوں کی حمایت حاصل ہونی چاہئے اور مزید کہا کہ کرپٹو کرنسیاں سرمایہ کاری کا موقع ہیں جب اثاثوں کی حمایت حاصل ہوتی ہے ، لیکن جب وہ نہیں ہوتے ہیں تو وہ "قیاس آرائی کی سرمایہ کاری" ہوتی ہیں۔

Previous Post Next Post

Contact Form