ادارہ برائے شماریات پاکستان (پی بی ایس) کے اعداد و شمار کے مطابق مئی 2023 میں کنزیومر پرائس انڈیکس (سی پی آئی) پر مبنی افراط زر سال بہ سال کی بنیاد پر 38 فیصد تک بڑھ گئی جبکہ اس سے پہلے کے مہینے میں 36.4 فیصد اور مئی 2022 میں 13.8 فیصد اضافہ ہوا تھا۔
مئی کے لیے مہنگائی کی شرح پاکستان میں اب تک کی بلند ترین سطح ہے جس نے اپریل میں قائم 36.4 فیصد کا پچھلا ریکارڈ توڑ دیا۔
ماہ بہ ماہ (ایم او ایم) کی بنیاد پر یہ مئی 2023 میں بڑھ کر 1.6 فیصد ہوگئی جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 2.4 فیصد اور مئی 2022 میں 0.4 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
جولائی تا مئی 2022-23 کے دوران اوسط سی پی آئی افراط زر 29.16 فیصد رہا جو گزشتہ سال کی اسی مدت کے دوران 11.29 فیصد تھا۔
سی پی آئی افراط زر اربن مئی 2023 میں سال بہ سال 35.1 فیصد تک بڑھ گیا جبکہ اس سے پچھلے مہینے 33.5 فیصد اور مئی 2022 میں 12.4 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ ایم او ایم کی بنیاد پر ، یہ مئی 2023 میں بڑھ کر 1.5 فیصد ہوگئی جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 2.0 فیصد کا اضافہ ہوا تھا اور مئی 2022 میں 0.3 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
سی پی آئی افراط زر دیہی میں مئی 2023 میں سال بہ سال 42.2 فیصد اضافہ ہوا جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 40.7 فیصد اور مئی 2022 میں 15.9 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ ایم او ایم کی بنیاد پر ، یہ مئی 2023 میں بڑھ کر 1.7 فیصد ہوگئی جبکہ اس سے پچھلے مہینے میں 3.0 فیصد کا اضافہ ہوا تھا اور مئی 2022 میں 0.6 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
سال بہ سال کے دوران حساس پرائس انڈیکس (ایس پی آئی) افراط زر مئی 2023 میں بڑھ کر 43.0 فیصد ہو گیا جبکہ ایک ماہ قبل 42.1 فیصد اور مئی 2022 میں 14.1 فیصد اضافہ ہوا تھا۔ ایم او ایم کی بنیاد پر مئی 2023 میں اس میں 1.3 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ایک ماہ قبل 2.7 فیصد اور مئی 2022 میں 0.6 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔
سال بہ سال کی بنیاد پر ہول سیل پرائس انڈیکس (ڈبلیو پی آئی) افراط زر مئی 2023 میں بڑھ کر 32.8 فیصد ہو گیا جبکہ ایک ماہ قبل 33.4 فیصد اور مئی 2022 میں 29.6 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔ ایم او ایم کی بنیاد پر مئی 2023 میں اس میں 1.0 فیصد کا اضافہ ہوا جبکہ ایک ماہ قبل 0.1 فیصد کا اضافہ ہوا تھا اور گزشتہ سال کے اسی مہینے یعنی مئی 2022 میں 1.4 فیصد کا اضافہ ہوا تھا۔